گو آرام کی حالت میں بھی نبض چلتی رہتی ہے تاہم ورزش کے دوران اس کی رفتار آپ کے بدن کی انفرادی ضرورت کے عین مطابق فٹنس پروگرام تجویز کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے نبض کی رفتار ہی آپ کی فٹنس کے معاملے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے۔ اگر آپ کا جسم بے ڈول اور بد وفع ہے۔ اور پچھلے بیس سال میں آپ نے ایک میں دفعہ بھی ورزش نہیں کی تو گھبرا ہے مت آپ مکمل فٹنس سے صرف 2 گھنٹے کی ورزش جتنا دور ہیں اگر آپ ہمارا مکمل فٹنس کا تین مرحلوں والا کل 12 گھنٹے کا کورس پورا کر لیتے ہیں تو آپ کا جسم ہر لحاظ سے دلکش اور شاندار بن جائے گا۔ آپ اپنے آپ کو نہ صرف جوان محسوس  کریں گے بلکہ نظر بھی آئیں گے۔ آپ کی ٹانگیں مضبوط اور کمر پکی ہو جائے گی اور کئی پاؤنڈ کی فالتو چربی سے آپ کو مستقل چھٹکار امل جائے گا۔

لیکن ٹھہر یے کہیں 12 گھنٹے کے کورس کا سن کر آپ پریشان تو نہیں ہو گئے ۔ اس میں کوئی 12 گھنٹے مسلسل ورزش نہیں کرنا بلکہ 30 منٹ فی ہفتہ (ہر تیسرے روز ) کے حساب سے آٹھ آٹھ ہفتے کے تین کو رسوں کا مجموعی وقتہے۔ اگر چاہیں تو آپ اس کا اعادہ بڑھا بھی سکتے ہیں لیکن تجربے نے بتایا ہے کہ ہر تیسرے دن ورزش کرنے کا بھی اتنا ہی فائدہ ہے جتنا کہ روزانہ کرنے کا ہوسکتا ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم بہت زیادہ شدومد سے ورزش کے حامی نہیں۔ مانا کہ آپ نے ماضی میں ورزش نہ کر کے اپنے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا لیکن اس کی یہ سزا تو نہیں ملنی چاہیے کہ آپ کو شدید مشقت والی ورزش کے حوالے کر دیا جائے ۔

آپ ویسے ہی کم تر کار کردگی اور بری صحت کی صورت میں اپنی کوتاہی کی کافی قیمت ادا کر چکے ہیں۔ اب آپ کو مزید جرمانہ مشکل ورزشوں کے طویل کورسوں کی شکل میں نہیں ہونا چاہیے۔ اگر آپ کی فٹنس کا معیار کمتر ہے تو اپنے آپ کو تھوڑا سا متحرک اور سرگرم کر دینے سے ہی آپ کی طاقت میں اضافہ ہو جائیگا۔ پٹھوں ، دل اور پھیپھڑوں کی قوت برداشت بہتر ہو جائے گی ۔ آپ کی ہڈیاں ٹھوس اور دوران خون میں ایک انقلاب برپا ہو جائے گا۔