کم از کم فٹنس سے مکمل فٹنس تک پہنچنے کے لئے کچھ منصوبہ بندی اور مختلف ورزشیں باقاعدگی سے کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ورزش اتنی شدت اور تواتر سے ہونی چاہیے کہ اس سے مزید فٹنس کی راہ پیدا ہو۔ ایک گھر یلو خاتون جو روزانہ اپنے جوڑوں کو حرکت دیتی، کچھ اٹھاتی، کھڑی ہوتی، دل کی دھڑکن کو بڑھاتی اور 300 حرارے روزانہ جلاتی ہے یقینا وہ جسمانی بگاڑ سے اپنے آپ کو بچائے ہوئے ہے۔ لیکن اس میں پٹھوں کی خاطر خواہ مضبوطی اور طاقت کی کمی ہوتی ہے جو کم از کم جسمانی استعداد حاصل کئے رکھنے سے حاصل نہیں ہو سکتی۔ ہم اس کے لئے ہفتے میں 10 منٹ روزانہ کی تین ورزشوں کا پروگرام پیش کر رہے ہیں۔ جس کے دو فائدے ہیں۔ ان سے اچھے ہیلکی پٹھے بنتے ہیں اور ڈل و پھیپھڑوں کی قوت برداشت میں اضافہ ہوتا ہے۔

ان ہر دو مقاصد کے لئے الگ الگ ورزشیں ہیں لیکن موخر الذکر نبض کے ذریعے ورزش کرنے میں ، دل کی حیثیت رکھتی ۔ اگر آپ فقط یہی کرتے رہیں اور مزید کچھ نہ کریں تو یہ اکیلی ہی آپ کو ایک بھر پور زندگی گزار نے اور تروتازہ و جفا کش رہنے کے قابل بنا سکتی ہے لیکن اگر ممکن ہو سکے تو دونوں قسم کی ورزشیں کیجئے کیونکہ جب دل اور پھیپھڑوں کی تقویت کے ساتھ ساتھ پٹھوں کو بھی تقویت ملے تو آپ کا پروگرام آپ کی تمام ضرورتوں کا احاطہ کرے گا۔

اب آپ ایم جی ایم ( میٹرو گولڈن مائیر ) کے صدر جیمز آبرے کا قصہ ہی لے لیجئے۔ ایک دن گالف کھیلتے ہوئے اس نے مجھے بتایا کہ اس کی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں اتنی شدید ہوگئی ہیں کہ اب وہ کھیل کے ذریعہ اپنی فٹنس برقرار نہیں رکھ سکتا کیونکہ اس کے پاسوقت ہی نہیں ہوتا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ اس کا جسم سخت بے ڈول ہوتا جارہا ہے۔

میں نے اسے کیبن میں کیجانے والی ورزشوں کے متعلق بتایا جو میں نے بحریہ والوں کے لئے تشکیل دی تھیں آبرے نے مزید ترمیم کے لئے کہا۔ میں نے کر دیں۔ لیجئے جناب ! ان ورزشوں سے وہ اتنا خوش اور مطمئن ہوا کہ اپنے تمام ملنے والوں کو ، جس میں مختلف کمپنیوں کے اعلیٰ ترین افسران بھی شامل تھے سب کو بتایا۔ نتیجتا اب یہ ورزشیں ہماری اہم ترین ورزشیں بن چکی ہیں اور یہی آپ اس کتاب میں دیکھیں گے جو ملک کے چوٹی کے افسرفٹ بننے کے لئے کر رہے ہیں۔