ورزش اور جنسی کارکردگی
ورزش کا فوری اثر آپ کی جنسی کارکردگی پر دو طرح سے ظاہر ہوتا ہے۔ پہلا، جنسی فعل کی تکرار کے وقفے کم ہوجاتے ہیں، اور دوسرا، اس کا معیار بہتر ہوتا ہے۔ آپ کے متعلقہ اعضاء میں تیزی آنے سے جذبات میں ایک تلاطم برپا ہوتا ہے۔ تھکن یا جسمانی کمزوری کی صورت میں آپ کی کارکردگی بھی متاثر ہو سکتی ہے، مگر یہ صرف جسمانی مشینری کا معاملہ نہیں ہے۔ جنسی کارکردگی طاقت اور قوت برداشت کا کھیل ہے جو آپ کے عضلاتی، دماغی، اور قلبی نظام پر بھاری مطالبے کرتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کو تھکاوٹ کا احساس ہو سکتا ہے۔ اس کا سب سے نمایاں فعلیاتی اثر دوران خون اور فشار خون میں وقتی تیزی ہے، اور اگر آپ فٹ نہیں ہیں تو اس کا مکمل فائدہ نہیں اٹھا پائیں گے۔
فٹنس پروگرام کا تجربہ
میں نے آئیووا یونیورسٹی کے ایک شعبے کے لیے فٹنس پروگرام دیا۔ ایک دن، ہسپانوی زبان کے پروفیسر، جن کا نام البرٹو تھا، کی اہلیہ میرے پاس آئیں اور اپنے شوہر کی پریشانیوں کا ذکر کیا۔ البرٹو شدید ذہنی دباؤ میں ہیں۔ پڑھائی، ریسرچ، اور مختلف کمیٹیوں کے کام کے بعد، رات کو گھر آ کر وہ ایک کتاب لکھنے بیٹھ جاتے ہیں اور عام طور پر بہت تھکا ہوا ہوتا ہے۔ جب وہ سونے کی کوشش کرتا ہے تو نیند اس سے دور بھاگ جاتی ہے۔
ازدواجی تعلقات میں مسائل
ہمارے ازدواجی تعلقات شادی کے صرف پہلے سال تک ہی اچھے رہے۔ اب چھٹیوں کے علاوہ دیگر دنوں میں مجھے احساس محرومی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیا آپ اس بارے میں میری کوئی مدد کر سکتے ہیں؟ میں نے کہا، “آپ البرٹو کو میرے پاس بھیجیں۔” وہ اگلے ہی روز میرے پاس آیا اور میں نے اسے اپنے فٹنس پروگرام میں شامل کر لیا، جس میں ہر پروفیسر کو اس کی ضروریات کے مطابق ورزش اور کچھ جمناسٹک کے مشقیں دی گئیں۔ تیرنے کے باعث پروگرام تھوڑا لمبا ہو گیا۔ البرٹو کو جنسی کمزوری کے لیے خاص طور پر کچھ نہیں دیا گیا، کیونکہ اسے اس کی ضرورت نہیں تھی۔ چند ہفتوں کے کورس کے بعد، البرٹو بالکل ٹھیک ہو گیا، جس پر اس کی بیوی خوش اور میری شکر گزار تھی۔ البرٹو کو ایک نئی توانائی اور اپنے مردانہ پن کا خصوصی احساس ملا۔
جنسی صلاحیت کی بحالی
جب کوئی دل کے دورے یا کسی اور کمزور کر دینے والے عارضے کی وجہ سے حرکت سے محروم ہو جاتا ہے، تو وہ خود کو اس وقت تک مکمل صحتیاب نہیں سمجھتا جب تک اس کی جنسی صلاحیت دوبارہ بحال نہیں ہو جاتی۔ اگر وہ مقاربت میں کامیاب نہ ہو سکے، تو وہ خود کو ٹھیک نہیں سمجھتا۔ جنسی صلاحیت کی بحالی کے بعد ہی سب کچھ اچھا لگنے لگتا ہے۔ حتیٰ کہ صحتمند لوگوں میں بھی مردانگی یا نسوانیت کا معیار جنسی اہمیت ہوتا ہے۔
بڑھاپے میں ورزش کے فوائد
میرے تجربے کے مطابق، ڈھلی ہوئی عمر کے لوگوں میں یاسیت کو ورزش کافی کم کرتی ہے۔ فٹنس جتنی بہتر ہوگی، جنسی اہمیت بھی اتنی ہی تسلی بخش ہوگی، چاہے بڑھاپا آ چکا ہو۔ اگر آپ اپنے آپ کو پسند کرتے ہیں تو دوسروں سے روابط بڑھانا آسان ہوگا۔ آپ کی خواہش ہوگی کہ لوگ آپ کو تعریف بھری نظروں سے دیکھیں اور آپ سے تعلقات بڑھائیں۔ اگر آپ اپنے بارے میں اچھا تاثر نہیں رکھتے تو جنسی کشش کے آثار نہیں ہوتے۔ تھوڑی سی ورزش سے آپ زندگی میں خوشیاں حاصل کر سکتے ہیں، جیسے کہ اپنی اصل عمر سے کم نظر آنا، بہتر محسوس کرنا، اور شاید لمبی عمر پانا۔
ورزش کی عدم موجودگی کے نقصانات
اس کے برعکس، ورزش نہ کرنے سے آپ دوسروں کے محتاج ہونے کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔ جب بھی تھوڑی سی جسمانی مشقت کی ضرورت پیش آئے گی، آپ دوسروں کی جانب دیکھنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ اگر کوئی مدد کو نہ آئے، تو شدید احساس محرومی کے زیر اثر زندہ رہنا مشکل ہو جائے گا۔ میرے خیال میں، یہ تصور ہولناک اور بھیانک ہے۔ اگر آپ کو بہتر ماحول میسر آئے، تو آپ کی زندگی بہت بہتر گزرے گی۔ آپ کی فعلیاتی صحت ٹھیک ہونے سے آپ خود بخود ورزش کرنا چاہیں گے، اور قدرت نے انسان کو ماحول کے مطابق ڈھل جانے کی شاندار صلاحیت عطا کی ہے۔ چند دنوں میں آپ اتنی فٹنس حاصل کر لیں گے کہ جسمانی آزمائش میں ناکامی کا منہ نہ دیکھنا پڑے۔ اگر بہتر محسوس کرنا، نظر آنا، اور شاید طویل عمر پانا کافی دلیل نہیں ہے، تو غور کریں کہ ورزش ہی وہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے آپ فالتو چربی اور موٹاپے سے بے ضرر طور پر جان چھڑا سکتے ہیں، جو آپ نے کاہلی اور سستی کی وجہ سے پیدا کر لیا ہے۔