طویل مدتی تربیت کے فوائد
تربیت کے بہترین ثمرات عام طور پر دس سال کی عمر میں شروع کر کے ساری عمر جاری رکھنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ایسا کرنا بہت کم لوگوں کے بس کی بات ہے۔ ہم سب اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کی حد تک ہی جانے کا سوچ سکتے ہیں، اور کوئی بھی ان سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا پاتا۔ اگر آپ کی عمر 50 سال ہے اور آپ نے بیس سال میں ایک بار بھی ورزش نہیں کی، تو کبھی بھی اس جسمانی معیار تک نہیں پہنچ پائیں گے جو آپ کو کالج کے زمانے میں کھیلی جانے والی ٹینس اب تک جاری رکھنے کی صورت میں حاصل ہوتا۔ 60 سال کی عمر میں بالکل فٹ رہنے کے لیے 10 سال کی عمر میں ورزش شروع کرنی چاہیے تھی، لیکن فکر کی کوئی بات نہیں۔ اگر آپ نے 20 سال کی عمر سے ورزش چھوڑی ہوئی ہے اور آپ 50 سال کے ہیں، تو بھی ورزش شروع کر کے اپنی شاندار جسمانی حالت دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ شروع کرنے کی عمر جتنی کم ہو، نتائج اتنے ہی بہتر ہوں گے، مگر یہ بھی درست ہے کہ جسمانی صحت میں بہتری کے لیے کبھی بھی دیر نہیں ہوتی۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ عمر رسیدگی کے باوجود بھی ورزش شروع کرنے سے دل کی بیماریوں، ذیابیطس، اور دیگر بیماریوں کے خطرے میں کمی آتی ہے اور زندگی کے معیار میں بہتری آتی ہے۔
ہلکی ورزش کی اہمیت
یہاں آپ کو ایک اور بات بتا دوں کہ یہ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے جسم کو جتنا سمجھتے ہیں وہ ویسا نہ ہو۔ اگر آپ سیڑھیاں چڑھتے اترتے رہتے ہیں، گھریلو سامان کے وزنی تھیلے اٹھاتے ہیں، اپنی کار کو پالش کرتے ہیں، یا کسی بچے کو اٹھا کر جھلاتے ہیں، تو فٹنس حاصل کرنا دشوار نہیں۔ یہ ایک آسان سا کام ہے جو ہلکی سی ورزش سے بھی ہو سکتا ہے، جس سے آپ کو اپنی طبعیت میں حیرت انگیز بہتری محسوس ہونے لگتی ہے۔
یومیہ سرگرمیاں، جیسے کہ سیڑھیاں چڑھنا، ایک اچھی سطح کی جسمانی فعالیت برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ تحقیق نے یہ بھی ظاہر کیا ہے کہ معمولی جسمانی سرگرمیاں، جیسے گھر کے کام کاج یا ہلکی پھلکی ورزش، دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں اور طویل عمر کی ضامن ہو سکتی ہیں۔ اگرچہ یہ سرگرمیاں فٹنس پروگرام کا مکمل متبادل نہیں ہیں، لیکن یہ آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہیں اور ان کی مدد سے آپ کو ایک بہتر اور زیادہ متحرک زندگی گزارنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تدریجی اور مؤثر ورزش
ہم آپ سے بس اتنی ہی ورزش کروائیں گے جتنی آپ کر سکیں، خواہ بالکل تھوڑی ہی ہو، اور روزانہ اس کی مقدار ہلکے ہلکے بڑھاتے جائیں گے۔ اتنی کم کہ آپ کو محسوس بھی نہیں ہوگا۔ اس انتہائی بتدریج اضافے کو “اوور لوڈ” کہتے ہیں، جو نبض کی بنیاد پر ورزش کی روح ہے۔
یہ عمل جسمانی فٹنس میں “اوور لوڈ” کے اصول پر مبنی ہے، جس کا مطلب ہے کہ آپ کی جسمانی فعالیت کو وقتاً فوقتاً چیلنج کیا جائے تاکہ آپ کی صحت میں بتدریج بہتری آئے۔ یہ اصول اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جسمانی ورزش میں جسم کو وقتاً فوقتاً نئے چیلنجز ملیں، جو کہ پٹھوں کی طاقت اور دل کی صحت میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
یہ پروگرام ایک نوجوان ایتھلیٹ کے لیے نہیں ہے، بلکہ اس شخص کے لیے ہے جو فٹنس کا قابل رشک خزانہ حاصل کرنا چاہتا ہو، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ یہ پچھلے پہر کی طویل اور تھکا دینے والی ورزش سے جان چھڑاتا ہے اور جسمانی ورزش کو آپ لطف بنانے کے ساتھ ساتھ آپ کے پٹھوں میں نئی طاقت، خودشناسی، اور چستی موجزن کر دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، آپ خود کو محفوظ اور پر سکون محسوس کرتے ہیں اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار پاتے ہیں۔
تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ جسمانی فعالیت اور ذہنی سکون کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔ ورزش سے دماغی صحت میں بہتری آتی ہے، اسٹریس کم ہوتا ہے، اور خوشی کے ہرمونز جیسے کہ اینڈورفنز میں اضافہ ہوتا ہے، جو کہ آپ کی زندگی کو مزید خوشگوار اور متوازن بنا سکتے ہیں۔