فٹنس کے متعلق غلط تصورات

سب سے پہلے ایسے غلط تصورات سے چھٹکارا حاصل کریں جو خواہ مخواہ لوگوں کے ذہنوں پر چھائے ہوئے ہیں۔ اگر اپنے جسم کو سڈول اور متناسب بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو صحیح اور سائنسی بنیادوں پر رہنمائی کی ضرورت ہے نہ کہ بڑی بوڑھیوں اور من گھڑت تخیلات کے حوالے سے پھیلی ہوئی بے سروپا کہانیوں کی جنہیں لوگ صدیوں سے اپنے ورزش کے طور طریقوں پر مسلط کئے ہوئے ہیں۔ جب آپ کو پتہ چلے گا کہ نام نہاد رہنما اصول کس قدر بودے اور فضول ہیں تو اندازہ ہو جائیگا کہ در اصل ورزش کتنی آسان اور پر لطف ہے ۔ آنے والے صفحوں میں ایسے ہی واہموں کی اصلیت کھول کر بیان کی جائے گی۔

ورزش کے دوران کوئی چیز پینی نہیں چاہیے اس سے غلط شاید اور کوئی بات نہ ہو۔ جبکہ پانی پینے کیے لیے تو پیاس کا بھی انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو محسوس ہو کہ جسم میں پانی کی کمی ہوتی جارہی ہے تو فورا اسے پورا کریں۔ اگر علی اصبح جو پہلا کام آپ کریں وہ ورزش ہوتو پانی کا ایک گلاس پینا نہ بھولیں ۔ جسم کے خلیے توانائی کے حصول اور فاسد مادوں کے اخراج کے لیے دوران خون پر انحصار کرتے ہیں جب آپ کے جسم میں پانی کم ہو جائے تو وہ مائع جو خلیوں کو تر و تازہ رکھتا ہے کم ہو جاتا ہے نتیجتا جب تک یہ مائع پھر سے بحال نہیں ہو جاتا، خلیے اپنا کام کر ہی نہیں سکتے۔ لہذا آپ کے پٹھے بھی مطلوبہ کا ر کر دگی سے محروم ہو جاتے ہیں اور دل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ جس مائع کے ضیاع کا اوپر ذکر ہوا ہے مطلب یہ ہوا کہ اب دل کو وہ کمی پوری کرنے کے لیے اتناہی زیادہ کام کرنا پڑیگا تاکہ دوران خون رواں رہ سکے۔ ظاہر ہے یہ تمام کسی صورت بھی مف نہیں ۔ اور اس سے بچنا چاہیے۔

ورزش سے قبل شکر کا استعمال توانائی بڑھاتا ہے

کس مقابلے یا ورزش سے پہلے شکر کا استعمال فائدے کی بجائے الٹا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ حتیٰ کہ شہد اور آب لیموں جیسی فائدہ مند اشیا بھی ایسی ہی ثابت ہوتی ہیں۔ تجربات شاہد ہیں کہ میٹھی چیزوں سے انسولین پر ایسا ردعمل وجود میں آتا ہے کہ جس سے شکر پچھوں کو ملنے کی بجائے جگر میں جا کر جمع ہو جاتی ہے۔ جس سے پیچھے وہ کار کردگی دیکھانے کے قابل ہی نہیں رہتے جس کی ان سے توقع ہوتی ہے۔ ہاں البتہ ایک صورت ایسی ضرور ہے جبکہ آپ کو شکر کی واقعی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس کی کمی ہو چکی ہوتی ہے اور وہ ہے گھنٹے ڈیڑھ گھنٹے کی مسلسل ورزش جیسے کہ میراتھن دوڑ ( 26 کلومیٹر ) یا گالف اور ٹینس میچ ۔ ورنہ زائد شکر کبھی بھی زائد توانائی کا باعث نہیں بنتی۔

ورزش سے قبل چند اشیاء سے پر ہیز کریں

انسانی جسم کی کار کردگی جانچنے والی لیبارٹریوں میں بے شمار تجربوں سے ظاہر ہوا کہ کسی قسم کی خوراک سے آپ کی کار کرد کی یا بہتری کے احساس میں بال برابر فرق بھی نہیں پڑتا ۔ ہم نے اس موضوع پر دستیاب تمام لٹریچر کھنگال ڈالا ہے اور نام نہاد ممنوعہ خوراک مثلا ثقیل ۔ گیس پیدا کرنے والی چٹ پٹے مصالحوں والی غرض ہر قسم کی خوراک اتھلیوں کو کھلائی لیکن نہ تو لیبارٹری اور نہ ہی کھیل کے میدان میں ان کی کار کردگی ؟ خاطر خواہ اثر ہوا اور نہ ہی ان ممنوعہ اشیاء کے استعمال سے کوئی بیمار پڑا۔