1- پٹھوں کی طاقت 

2-پٹھوں کی قوت برداشت

3 -دل اور پھیپھڑوں کی قوت برداشت

4-جسم کی لچک

فرض کریں میں جم جا کر ان ساری چیزوں کو بڑھالوں تو کیا میں بہتر تیر سکوں گا۔ برف پر بہتر پھسل سکوں گا۔ یا بہتر باسکٹ بال کھیل لوں گا۔ شاید نہیں۔ اگر میں صرف مذکورہ بالا کھیل کھیلتا ہوتا اور ان کو بہتر کرنا چاہتا تو مجھے ان پر ہی محنت کرتے رہنا چاہئے تھا۔ لیکن اس سے میرے پٹھوں کی طاقت ، دل اور پھیپھڑوں کی قوت برداشت پر برائے نام اثر ہی پڑتا ۔ اس عمل کو سائنسی زبان میں ” تخصیص “ کہا جا سکتا ہے۔ جس سے مراد یہ ہے کہ آپ اگر کسی خاص کھیل میں مہارت پیدا کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو وہ کھیل کھیلتے رہنا چاہیے ۔ یا اسطرح کی ورزش کرنی چاہیے جو اس کھیل میں درکار صفات کو مزید نکھار سکے ۔ جو اصحاب کوئی خاص کھیل کھیلنا پسند کرتے ہیں میں الگ سے ان کیلئے خاص مشورے دے سکتا ہوں کہ کر ان مخصوص کھیل میں کار کردگی کو کیسے بہتر بنایا جائے ۔ فی الحال میں آپ کو روزمرہ زندگی کو بہتر انداز میں گزارنے کیلئے جسمانی اور ذہنی طور پر تیار کروں گا تا کہ آپ نہ صرف بہتر محسوس کریں بلکہ نظر بھی آئیں اور دن کے اختتام پر تھکے ہارہ، پژمردہ نہ ہوں۔

جسم کو صحیح شکل میں لانے کی تیاری

کسی روز آپ کو اچانک پتہ چلے گا کہ زندگی آپ کے تابع نہیں رہی ۔ آپ پر اپ کرتے ہوئے محسوس ہوگاپیشہ ورانہ اور گھریلو ذمہ داریاں غالب آگئی ہیں ۔ شیو یا میں تیار ہو کر لٹک گئے ہیں ۔ آپ کہ آپکے کندھے جو کبھی مضبوط اور گوشت سے پر تھے کے جسم کی ہر چیز سکڑ گئی ہے۔