“وزن کی مشین کی سکرین سے باہر: جسم کی حقیقت اور فٹنس کے دوسرے پہلو”

جو کچھ وزن کی مشین نہیں بتاتی: ایک جامع تجزیہ

وزن کی مشین کی محدودیتیں

جب آپ وزن کی مشین پر اپنا وزن کرتے ہیں تو آپ صرف آپ کے جسم کا مجموعی وزن جان پاتے ہیں، اور جسم کے اندر موجود چربی کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چلتا۔ اکثر اوقات، وزن کم ہوتا ہے لیکن چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ مسئلہ خاص طور پر ان لوگوں میں دیکھا جاتا ہے جو کسی مقابلے کے بعد ورزش کم کر دیتے ہیں لیکن خوراک کی مقدار میں کوئی کمی نہیں کرتے۔ اس سے پٹھے کم ہو جاتے ہیں اور چربی بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے وزن کم ہوتا دکھائی دیتا ہے لیکن چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ وزن کی مشین پر وزن کم نظر آئے گا، لیکن چربی کی مقدار کا کوئی اشارہ نہیں ملے گا۔

خوراک کے اثرات اور وزن کی مشین

فرض کریں کہ آپ نے ایک وقت کے کھانے میں 4 پاؤنڈ خوراک کھائی۔ اگلی صبح تک یہ 3 پاؤنڈ رہ جائے گی، لیکن یہ آپ کی اصل جسمانی حالت کا مکمل اظہار نہیں ہے۔ تین دن بعد، جسم سے فالتو خوراک اور پانی خارج ہونے کے بعد، صرف ایک پاؤنڈ خوراک جزو بدن بنتی ہے۔ وزن کی مشین اکثر غلط نتائج فراہم کرتی ہے کیونکہ اس کی سوئی صفر سے دائیں یا بائیں حرکت کر سکتی ہے، جس سے ہر بار وزن مختلف ظاہر ہو سکتا ہے۔ صحیح وزن بتانے والی مشینیں انتہائی مہنگی ہوتی ہیں، جو گھر کے استعمال کے لیے ممکن نہیں ہوتیں۔ عام مشینیں معمولی جھکاؤ یا وزن کی منتقلی پر 5 پاؤنڈ کم یا زیادہ دکھا سکتی ہیں، جس کا اعتبار کرنا ایسا ہی ہے جیسے کسی غیر مستحکم آمر سے معاہدہ کر کے عملدرآمد کی امید رکھنا۔

وزن کی تبدیلیوں کا اصل مطلب

اگر آپ روزانہ اپنا وزن کرتے ہیں اور بتدریج اضافہ دیکھتے ہیں، تو یہ پٹھوں کی نشو نما کا اشارہ ہو سکتا ہے، لیکن اگر آپ ورزش نہیں کر رہے تو یہ خالصاً چربی میں اضافے کا نتیجہ ہوگا، جو کسی طرح بھی خوش آئند نہیں ہے۔ وزن میں کمی ضروری نہیں کہ چربی کے بتدریج کم ہونے کی علامت ہو، کیونکہ یہ پانی کی کمی اور پیشاب آور مائعات جیسے چائے، کافی، یا شراب کے استعمال کی وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ وہ پروگرام جو فی ہفتہ 5 یا زائد پاؤنڈ کم کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، دراصل پیشاب آور ادویات اور ناقابل اعتبار وزن کی مشین کی کارکردگی پر منحصر ہوتے ہیں، اور چربی کا وزن مستقل طور پر کم نہیں ہوتا۔

آئینے کی اہمیت اور جسمانی مشاہدہ

آپ کو ایک دلچسپ بات بتاؤں کہ اگر آپ 10 دن تک ایک ہی قسم کی خوراک کھائیں، ایک ہی طرح کی ورزش کریں، ایک ہی ذہنی کیفیت برقرار رکھیں، اور موسم بھی ایک سا رہے، تو بھی وزن ہر روز گھٹتا بڑھتا رہے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ وزن کی مشین سے آپ صرف زیادہ غذا کا اثر معلوم کر سکتے ہیں۔ اس سے زیادہ یقین دہندہ طریقہ یہ ہے کہ آپ خود کو آئینے میں بغور دیکھیں۔ موٹاپے کی نشاندہی کے لیے کسی مشین کی ضرورت نہیں ہوتی؛ جسم کے اطراف سے لٹکتا ہوا ماس آپ کو بتا دے گا کہ آپ کو کچھ کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا پیٹ کمر بند یا بیلٹ سے آگے نکلا ہوا ہے، تو کیا آپ کو ابھی بھی یہ جاننے کے لیے کسی مشین کی ضرورت ہے کہ آپ زائد الوزن ہو رہے ہیں؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *