ایک پاؤنڈ چربی میں 3500 حرارے ہوتے ہیں۔ ایک دن میں ایک پونڈ چربی کم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو روزانہ اپنی خوراک کے مقابلے میں 3500 حرارے ا زیادہ خرچ کرنے ہوں گے۔ اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ آپ کھا ئیں کچھ نہ لیکن کام گھوڑے کی طرح کریں۔ ظاہر ہے یہ ناممکن ہے۔

وزن کم کرنے کا مطلب پانی کوختم کر کے عارضی طور پر مسلے کاحل نہیں بلکہ چوبی کو ختم کر کے مستقل طور پر اس پریشانی سے جان چھڑانا ہے۔ اس لئے ایک پونڈ فی ہفتہ چوبی ما کم کرنے کے لئے بھی اپنی خوراک سے 500 حرارے زیادہ روزانہ خرچ کرنے پڑیں گے۔ ہر روز اس قدر ورزش کرنا بھی ایک مشکل امر ہے جس کے لئے ہم میں سے چند ایک کے پاس ہی وقت ہوگا۔ رجحان کی تو بات ہی چھوڑیے تاہم اگر آپ ورزش کے ذریعے تراروں کو جلانے کے ساتھ غذائی پر ہیز بھی شامل کرلیں تو بغیر فاقہ کشی اور تکلیف کے،روزانہ 500 حرارے جلا کر آرام سے ایک پونڈ فی ہفتہ چربی کم کر سکتے ہیں۔

اس بارے میں میرا فارمولا یہ ہے کہ مستقل بنیادوں پر وزن کم کرنے کے لئے خوراک میں 200 حرارے کم کر کے ورزش کے ذریعہ 300 حرارہ سے جلائے جائیں۔ اس امتزاج سے آپ کے خوراک کو جزو بدن بنانے کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑتی۔ نہ صرف یہ بلکہ آپ کے جسم کے تمام افعال مکمل کیمیائی توازن کے ساتھ جاری و ساری رہتے ہیں۔ لحمیات محفوظ رہتے ہیں۔ معمول کے مطابق PH یعنی جسم کی تیزابیت اور انقلیت میں توازن قائم رہتا ہے۔ جب آپ اس طرح ایک پونڈ کم کرتے ہیں تو آپ پانی کا ایک پونڈ یا جسم کا اہم ایک پونڈرگ وریشہ ضائع نہیں کرتے۔ بلکہ صرف چربی کا ایک پونڈ گھٹاتے ہیں۔ اس سے زیادہ وزن کم کرنے کا کوئی اور فطری طریقہ بھی ہو سکتا ہے؟

میرے پروگرام کا ان پروگراموں سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا جو ایک ہفتے میں 7 پونڈ وزن کم کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اصل میں ایسے پروگرام تب ہی کامیاب ہوتے ہیں جب ان کے ذریعے جسم سے مائعات کو خارج کر دینے کی راہ اپنائی جائے۔ اب آپ یہ ذہن میں رکھیں کہ جسم کا تقریباً 60 فیصد پانی ہے جورگ وریشہ کے لئے معمول فرانش سر انجام دینے میں بنیادی جزو کی حیثیت رکھتا ہے۔ اگر آپ مائعات کا استعمال نے اسے خشک کردیں یا پیشاب آور ادویات کے ذریعہ خارج کردیں یا بھاپ کا غسل ایلار نہینہ نکال نکال کر وزن کم کرتے ہیں تو اپنے آپ کو ایک عارضی مگر غیر فطری مائعاتی عدم تو از ان کا شکار بناتے ہیں، جو ایک خطرناک مشغل ہے۔

پانی کی مقدار میں کمی کے حوالے سے وزن کم کرنے کے ان بہادرانہ کرایوں میں ہوسکتا ہے کہ کچھ چربی بھی ضائع ہوتی ہو۔ وہ بھی اگر جسم کو حراروں کی دستیابی زیر کنترول ہو یا جسمانی سرگرمی میں اضافہ کر دیا گیا ہو۔ یہ کیا ہے؟ یوں تو محرک دوائیوں کے سمنی اثرات کے طور پر بھی پیدا ہونے والی بے چینی اور بے خوابی کے ساتھ ساتھ کچھ چربی بھی ضائع ہوتی ہے لیکن پھر اس کے بعد جلد ہی تھکاوٹ آپ کو آلیتی ہے اور آپ اتنے ہی دنوں کے لئے ست پڑ جاتے ہیں جتنے دنوں کے لئے چست اور ہوشیار رہے تھے ۔ اگر خوش قسمتی سے آپ گولیوں یا پانی ضائع کرنے کے طریقوں سے وزن کم کرنے میں ناکامی کے بعد پھر سے بحالی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو قسمت کے دھنی ہیں۔

مرد اور عورت ورزش کے ذریعہ حراروں کی تقریباً ایک ہی مقدار خرچ کرتے ہیں۔ گو مردوں کے جسم بھاری اور بڑے ہوتے ہیں۔ اور انہیں ورزش میں زیادہ وزن کو حرکت دینا پڑتی ہے۔ جبکہ عورتوں کا دورانِ خون ورزش سے پہلے، درمیان اور بعد میں ، تیز ہوتا ہے۔ عام طور پر تمام بالغ افراد جب غیر متحرک زندگی سے درمیانے درجے کی ورزش کی طرف آتے ہیں تو ایک دن میں 300 حراروں تک خرچ کر ڈالتے ہیں۔

جیسے چلنے کی ایک اوسط رفتار ہوتی ہے اسی طرح خوراک کے جسم میں جانے کی بھی یہی کیفیت ہوتی ہے اور اگر اس سے کم خوراک کھائی جائے تو آپ بھوکے رہیں گے خواہ متحرک ہوں یا جامد ۔ اور اگر اس سے زائد استعمال کریں گے اور ورزش سے اسے برابر نہیں کرتے تو موٹاپا آپ کا مقدر ہے۔ کسی مسئلے کو حصے بخرے کر کے نمٹنا مشکل ہوتا ہے۔

ڈبل روٹی کا ایک زائد ٹکڑا اور مکھن کھا کر ایک میل سے زائد چلنا یا بھاگنا پڑے گا۔ ہو سکتا ہے بہت سے ایسے لوگ جنہیں کھانے کو تو با افراط ملتا ہو لیکن کام کوئی نہیں،

دوسروں کے لئے قابل رشک ہوں لیکن درحقیقت وہ لکھے اور بیکار بیٹھ کو موٹا پے اور قلب و شریانوں کی جان لیوا بیماری کا شکار ہونے والے ہوتے ہیں۔

وزن کم کرنے کا آسان طریقہ یہی ہے کہ روزانہ معمول کی نسبت 300 حرارے زیادہ جلائے جائیں۔ ایسا کرنے میں آپ کو ایک آدھ ٹوسٹ یا تھوڑا بہت کچھ اور ہی چھوڑنا پڑے گا۔ یقین کریں یکسر طور پر کوئی چیز بھی نہیں چھوڑنی پڑے گی۔