ورزش خواہ ہلکی ہی ہو لیکن اس سے جسم کوتحریک ملتی ہے۔ اگر آپ کوئی ایسا پیشہ اختیار کئے ہوئے ہیں جسمیں باقاعدگی سے بھاری ورزش ر درکار ہوتی ہے تو آپ کو فٹ رکھنے کیلئے یہی کافی ہے۔ کچھ اور کرنے کی ضرورت ہی نہیں تا آنکہ آپ کوئی اور پیشہ نہ چن لیں۔ جس کا یہ مطلب ہوا کہ خندق کھودتا آپ کو برف پر پھسلنے کے قابل نہیں بنا سکتا۔

بعینہ اگر جسم پر ہلکا بوجھ ڈالیں گے تو اس کا رد عمل بھی ایسا ہی ہوگا۔ ہر ہفتے آپ کا جسم بتائے گا کہ آپ نے اس دوران کیا کیا اور کیا نہیں کیا۔ آپ کی موجودہ جسمانی حالت پر موروثی اثرات طبیعی کیفیت اور ورزشی عادات کی گہری چھاپ ہوتی ہے۔ لیکن پچھلے چار ہفتوں میں آپ نے عادتا جو کچھ کیا اور جو کچھ نہیں کیا اس کے آپ کی فٹنس پر لامحدود اثرات  فرض کریں آپ ایک صحتمند آدمی ہیں اور ساری زندگی چاک و چوبند رہے ہیں اور آپ کے خاندان میں کسی بیماری کی وراثت نہیں چلی آرہی تو آپ کی جسمانی حالت قابل رشک ہے۔ لیکن اگر کسی روز آپ کسی ایسے معاملے سے متاثر ہو جاتے ہیں۔ جو مہینہ بھر آپ کا پیچھا نہیں چھوڑتا تو ہر ہفتے کے گزرنے پر آپ کی حالت پہلے کی نسبت کم تر پڑتی جائے گی اور مہینے کے ختم ہوتے ہوتے %80 کم ہو جائے گی، یعنی آپ صرف 20 فٹ ، رہ جائیں گے۔

اس کے برعکس چاہے آپ نے زندگی بھر ورزش نہ کی ہو تو مناسب ورزش کرنے سے ایک ماہ کے اندر %80 فٹ بن سکتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنے آپ کو فٹ رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے ۔ شعوری یا غیر شعوری طور پر وہ اپنے آپ کو ڈھیلے ڈھالے اور کمزور رکھ کر مطمئن ہوتے ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ دوسرے لوگ ان کا خیال رکھیں اور اپنے سر کوئی ذمے داری نہ لینی پڑے تو وہ اپنے جسم کو بالآخر تباہ کر لیتے ہیں اور شاید انکا مدعا ہی کمزور ہنستی اور بے اثر شخصیت بننا ہے جسمیں وہ کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔ تاہم وہ یہ نہیں جانتے کہ اسطرح انہوں اپنے اوپر ظلم کر لیا ہے اور کتنی بھیانک ناکامیاں ان کا مقدر ہونے والی ہیں۔

اس کے برعکس اگر آپ فطر تا سر گرم رہنا پسند کرتے ہیں لیکن کام کی زیادتی یا  ہیں تو پہلا کام یہ کریں کہ اپنے رہن سہن کا تنقیدی جائزہ لیں کہ وہ آپ کو تیزی سے موت کے نزدیک لا رہا ہے اور آپ کے پاس زندہ رہنے کا بس ایک ہی راستہ ہے یعنی متحرک زندگی کی طرف لوٹ آنا۔ اب مزید دیر نہ کیجئے میری بیوی کہتی ہے ” مجھے آپ پر رشک آتا ہے آپ سوموار کی رات باؤلنگ کرواتے ہیں جمعرات اور سینجر کی سہ پہر گالف کھیلتے ہیں اتوار کی صبح اور بدھ کی سہ پہر ٹینس سے لطف اندوز ہوتے ہیں اس کے باوجود آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ منگل اور جمعہ کو کوئی آپ کے ساتھ کھیلنے والا ہو تو میرا جواب ہوتا ہے کہ ایسا کرنا اتنا آسان نہیں جتنا نظر آتا ہے۔ دھیان رکھیں کہ کوئی اور آپ کی زندگی کا خیال نہیں رکھے گا کہ جو کہے کہ آپ کو ورزش کے لئے وقت نکالنا چاہیے۔ یہ فیصلہ آپ کو ہی کرنا ہے کہ اپنا وقت اور تو نائی آپ کیسے خرچ کریں۔ اگر آپ کے معمولات میں ایسی چیزیں شامل نہیں جو آپ کے لئے فرحت بخش اور مفید ہوں تو اپنے طرز بود و باش پر فوری نظر ثانی کریں تا کہ آپ کا مستقبل اچھا گزر سکے۔