Table of Contents
Toggleفٹنس پروگرام کے لیے تیاری
سب سے پہلے، یہ ضروری ہے کہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی موجودہ حالت اس قابل ہے کہ آپ صحت کو متاثر کیے بغیر کسی فٹنس پروگرام پر عمل پیرا ہو سکیں۔ آپ کا معالج اس بارے میں مزید رائے فراہم کر سکتا ہے۔ اگر آپ نے پچھلے ایک سال کے دوران اپنا طبی معائنہ کروایا ہے اور کسی بڑی بیماری کا کوئی اندیشہ نہیں، تو آپ پروگرام کی ابتدا کر سکتے ہیں۔ اگر آپ درمیانی سطح کی ورزش کے قابل نہیں ہیں تو آپ کے معالج نے آپ کو متنبہ کر دیا ہوتا۔ پھر بھی، مشورہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
علامات اور فٹنس پروگرام سے گریز
اگر کبھی آپ کو تیزی سے سیڑھیاں چڑھتے ہوئے، ہوائی اڈے کی کنوئیر بیلٹ (جس پر سامان گھومتا ہے) سے کوئی بیگ اٹھاتے ہوئے، یا ہلکی باغبانی کے دوران مندرجہ ذیل علامات میں سے کسی ایک کا سامنا ہوا ہو، تو فوراً اپنے معالج سے رجوع کریں اور جب تک علامات برقرار رہیں، ہر قسم کے فٹنس پروگرام سے پرہیز کریں:
- سینے میں درد
- بے ہوشی
- ہاضمے کی خرابی مثلاً قے، اسہال وغیرہ
- سانس لینے میں دقت
- فلو جیسی علامات
درمیانی سطح کی ورزش کے لیے موزونیت کا اندازہ
یہ جاننے کے لیے کہ آیا آپ کسی درمیانی سطح کی ورزش کے لیے موزوں ہیں، ایک آسان طریقہ ہے: کیا آپ دو میل تک چل سکتے ہیں؟ اگر نہیں، تو فوراً اپنے معالج سے ملیں۔ آپ کو اس بات کا یقین ہونا چاہیے کہ آپ اپنے معالج سے مشورے میں کوئی ہچکچاہٹ نہ دکھائیں۔
محتاط رہنے کی ضرورت
میرا مقصد آپ کو خوفزدہ کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ ہے کہ آپ محتاط رہیں۔ اگر آپ فٹنس کے کم ترین درجے پر ہیں، تو کچھ کام ایسے ہیں جنہیں بیک وقت کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے، ورنہ آپ کسی بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ مثلاً، اگر آپ کی حالت ایسی ہے کہ سانس لینا مشکل ہو جائے، تو ایسی صورت میں گرم پانی سے غسل کرنا یا شدید جسمانی محنت کرنا آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو دل کے دو شدید دورے کا احتمال ہے، تو ورزش سے مکمل گریز کریں۔
ورزش کی ممانعت کی صورتیں
ورزش کی قطعی ممانعت کی چند صورتیں یہ ہیں:
- جسم کے کسی حصے میں سوزش
- بخار
- پھیپھڑوں کے عوارض جیسے استقاء وغیرہ
معالج سے مشورہ
ایتھلیٹس بخار یا نزلے کی حالت میں مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں، لیکن عام لوگوں کو ایسے حالات میں ورزش نہیں کرنی چاہیے۔ اگر آپ میں مندرجہ ذیل کیفیات میں سے کوئی ایک بھی موجود ہو، تو معالج کے مشورے کے بغیر کوئی تربیتی پروگرام شروع نہ کریں:
- بلند فشار خون
- حد سے زیادہ تمباکو نوشی
- خون میں چکناہٹ کی زیادتی
- ورزش کی کمی
- قریبی عزیز میں امراض دل کا ہونا
- شدید ذہنی پریشانی
- موٹا پا (جسم میں 30% سے زائد چربی)
وزن کم کرنے اور فٹنس پروگرام کا آغاز
اگر آپ کی حالت ایسی ہے کہ آپ کی جسمانی چربی زیادہ ہے، تو کوئی بھی سخت ورزش کرنے سے پہلے آپ کو طبی نگرانی میں اپنا وزن کم کرنا چاہیے۔ وزن کم کرنے کے بعد فٹنس پروگرام شروع کرنے سے پہلے درمیانی رفتار سے چلنا شروع کریں، چاہے آپ کو حال ہی میں معالج نے ورزش کرنے کی اجازت دی ہو۔ پھر بھی، پروگرام شروع کرنے سے پہلے ایک ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
ٹیسٹ کرنے کا طریقہ
معالج اکثر و بیشتر آپ کا معائنہ آرام کی حالت میں کرتا ہے، جس میں ایسے آلات استعمال نہیں ہوتے جو ورزش کا فوری اثر ظاہر کرتے ہوں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جیسے ہی آپ ورزش شروع کرتے ہیں، آپ کا جسم کمزور قوت برداشت کا مظاہرہ کرتا ہے۔
خود سے ٹیسٹ کرنے کی سفارش
آپ خود بھی مذکورہ بالا ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔ اس میں آرام کی مختلف حالتوں اور ہلکی ورزش میں نبض کی گنتی کرنا شامل ہے۔ ورزش کرتے وقت آپ کو خوشی محسوس ہونی چاہیے اور اس میں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ یہ ٹیسٹ سیڑھیاں چڑھنے سے مشکل نہیں ہے۔ اس میں آپ کو بیٹھے، کھڑے ہو کر اور ایک منٹ میں سیڑھیاں چڑھنے اور اترنے کے بعد اپنی نبض کی رفتار نوٹ کرنی ہے۔ میں آپ کو بتاؤں گا کہ یہ ٹیسٹ کس طرح آپ کی ورزش کی برداشت کا اندازہ فراہم کرتا ہے اور آپ کو میری ہدایات کے مطابق جسمانی حرکت بڑھانے میں کوئی حرج نہیں۔
ضروری آلات
اس ٹیسٹ کے لیے کلائی کی گھڑی یا ایسا کلاک جس میں سیکنڈ کی سوئی ہو، درکار ہوگا۔ اس کے علاوہ، سیڑھی کے ایک قدم کی پیمائش کے لیے ایک مسطر کی بھی ضرورت پڑے گی۔