نیند کی حدود اور اثرات

نیند کا نہ تو خیرہ کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس پر مکمل دسترس حاصل کی جا سکتی ہے۔ بارہ گھنٹے سو کر بھی آپ آٹھ گھنٹے سونے کی نسبت بہتر محسوس نہیں کریں گے۔ آٹھ یا نو گھنٹے سے زیادہ بستر پر دراز رہنے کی صورت میں آپ کی توانائی میں کمی آ سکتی ہے۔ دراصل، نیند کے دوران جسم کی بحالی کا عمل متعین وقت کے لیے مخصوص ہوتا ہے، اور اس وقت سے زیادہ سوئی ہوئی نیند کی کمیابی میں تبدیلی لا سکتی ہے۔

نیند کا موازنہ

بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ چند دن کم سوئیں تو بعد میں 12 گھنٹے روزانہ کی نیند سے کسر پوری ہو جائے گی، لیکن یہ خیال درست نہیں ہے۔ دراصل، نیند کی کمیابی کا اثر صرف دنوں تک نہیں رہتا، بلکہ یہ ہفتوں یا مہینوں تک جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ نیند کی کمی سے عارضی توجہ کی کمی، مزاج میں تبدیلی، اور جسمانی کارکردگی میں کمی آتی ہے۔ آٹھ گھنٹے کی نیند کی ایک مکمل سائیکل (REM اور NREM) نیند کی تمام اہم مراحل کا احاطہ کرتی ہے، جو کہ جسم اور دماغ کی مکمل بحالی کے لیے ضروری ہے۔

طویل آرام کے اثرات

بستر میں طویل آرام کے جسم کی دلکشی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ تمام افعال سست پڑ جاتے ہیں۔ مثلاً، چھ گھنٹے سے زائد نیند کے بعد دل کی دھڑکن معمول سے کم ہو جاتی ہے، جس سے تخریب تعمیر کا عمل سست ہو جاتا ہے اور جسم کی چستی متاثر ہوتی ہے۔ طویل بستر پر رہنے کی صورت میں خون کی روانی میں کمی اور پٹھوں کی سرگرمی میں کمی واقع ہوتی ہے، جو جسمانی کمزوری کی وجہ بنتی ہے۔ ہمارے مشاہدے کے مطابق، بستر پر آدھے دن تک پڑے رہنے سے جسمانی طاقت میں واضح کمی آتی ہے۔

بستر پر آرام کے فوائد

آدھے دن تک بستر پر پڑے رہنے سے آپ کی چستی میں کمی واقع ہوتی ہے، اور یہ بات طے شدہ ہے کہ 9 گھنٹے سے زائد بستر میں رہنے پر آپ کی کمزوری میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ بستر میں محض آرام کرنا، سوئے رہنے کی طرح سکون آور ہو سکتا ہے اور کھوئی ہوئی طاقت بحال کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ آرام کی حالت میں، آپ کے جسم کو مکمل سکون اور مرمت کا موقع ملتا ہے، لیکن یہ سکون اور مرمت محدود مدت کے لیے ہی مؤثر ہوتی ہے۔

آرام اور سکون کا توازن

بہتر ہے کہ آپ بستر سے اٹھ کر آرام کرنے کی کوشش کریں، بجائے اس کے کہ نیند کی کمی کے بارے میں پریشان رہیں۔ بستر پر آرام کرنے کا مقصد نیند کی کیفیت کو بہتر بنانا ہوتا ہے، اور یہ ذہنی سکون کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اپنے آپ سے عہد کریں کہ جب بھی نیند نہ آئے تو بستر پر دراز ہو کر پرسکون ہونے کی کوشش کریں، تاکہ آپ کی نیند اور جسمانی توانائی میں توازن برقرار رہے۔ اس طرح، آپ نیند کی کیفیت میں بہتری لا سکتے ہیں اور جسمانی و ذہنی سکون حاصل کر سکتے ہیں۔