اسلام میں متوازن غذا کھانے کی اہمیت: قرآن و سنت کی روشنی میں غذائی اصول، صحت مندی کے بنیادی اقدامات اور علمی تفصیلات

حدیث پاک کی روشنی میں متوازن خوراک

ایک حدیث پاک میں فرمایا گیا، “مومن ایک آنت سے کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں سے کھاتا ہے۔” مزید فرمایا، “کمر کو سیدھا رکھنے کے لئے ابن آدم کو چند لقمے کافی ہیں، اگر لازماً کھانا ہی پڑے تو معدہ میں ایک تہائی کھانا، ایک تہائی پانی اور ایک حصہ (ہوا) سانس کے لئے خالی رکھو۔”

متوازن خوراک کے فوائد

یہ حدیث خوراک کی متوازن مقدار کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ معدہ میں پانی، غذا اور رطوبتوں کے عمل سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس بنتی ہے جو معدہ کے اوپر والے حصے میں آ جاتی ہے۔ اگر اس حصے کو بھی خوراک سے بھر دیا جائے تو گیس کے لئے جگہ نہ ہوگی، جو معدہ کی بہت سی بیماریوں کا باعث اور سانس میں دشواری پیدا کرتی ہے۔ ایک فلسفی کے سامنے جب مذکورہ بالا حدیث کا ذکر کیا گیا تو کہنے لگا، “اس سے بہتر اور مضبوط بات آج تک نہیں سنی۔”

چھاچھ کی غذائی اہمیت

چھاچھ اور دہی میں ایسے جراثیم ہوتے ہیں جن کی طبعی خاصیت یہ ہے کہ پیٹ میں جاتے ہی امراض پیدا کرنے والے جراثیم سے جنگ کر کے انہیں مغلوب کر لیتے ہیں۔ اس لئے امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے چھاچھ بہترین چیز ہے۔

غذائی اجزاء اور وٹامنز کی اہمیت

چھاچھ میں موجود غذائی اجزاء

چھاچھ میں چکنائی کے سوا دودھ کے تمام غذائی اجزاء موجود ہیں۔ اس میں نشاستہ دار اور شکر، چونا، فاسفورس، فولاد، حیاتین الف، ب اور دہ موجود ہوتے ہیں۔ طبی نقطہ نگاہ سے چھاچھ بڑی مفید اور جامع غذا ہے۔

چھاچھ کے طبی فوائد اور استعمال کا طریقہ

چھاچھ بدن میں چونے کی کمی دور کرتی ہے، پیاس بجھاتی ہے، دل اور جگر کی گرمی اور یرقان میں موثر ہے۔ اس کے استعمال سے سینہ، معدہ اور پیشاب کی جلن دور ہو جاتی ہے۔ کمزور معدے والے افراد جو چکنائی ہضم نہیں کر سکتے، انہیں چھاچھ استعمال کرنی چاہئے۔

بے قاعدگی سے کھانا کھانے کے نقصان

بے قاعدہ کھانے کے نقصانات

بے قاعدہ طور پر بار بار چیزیں کھانے سے وہ اچھی طرح ہضم نہیں ہوتیں اور ان کا غیر منضم حصہ آنتوں میں سڑنے لگتا ہے۔ لیکن چھاچھ کے پینے سے آنتوں میں خون کا دورہ تیزی سے ہونے لگتا ہے اور وہ تمام غلیظ اور مضر مادوں سے صاف ہو جاتی ہیں۔ چھاچھ سے رطوبت ہاضمہ زیادہ پیدا ہوتی ہے، قوت ہاضمہ بڑھ جاتی ہے اور اس کے استعمال سے بدن قوی اور مضبوط ہو جاتا ہے۔

چھاچھ کے استعمال کے فوائد

چھاچھ سے آلات بول و براز کے افعال کو طاقت ملتی ہے، غذا ہر وقت ہضم ہوتی ہے اور فضلات باقاعدہ خارج ہوتے ہیں۔ فرانس کے ڈاکٹر چین نے تجربات سے ثابت کیا ہے کہ چھاچھ کے استعمال سے بڑھاپا جلد نہیں آتا۔ چھاچھ جسم کی پرورش کرنے کے لئے اعلیٰ درجے کی غذا ہے۔ تازہ اور میٹھی چھاچھ پینے سے آنتوں میں زہر پیدا کرنے والے جراثیم فوراً ہلاک ہو جاتے ہیں اور قوت ہاضمہ میں اضافہ ہوتا ہے۔

چھاچھ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء اور ان کے طبی فوائد

لیٹک ایسڈ کی اہمیت

چھاچھ میں لیٹک ایسڈ کی موجودگی کے باعث پیٹ میں گیس پیدا کرنے والے جراثیم پر اس کا نہایت عمدہ اثر ہوتا ہے۔ اس میں گوشت پیدا کرنے والے پروٹین کے نہایت لطیف ذرات ہوتے ہیں جو بہت جلد ہضم ہو جاتے ہیں اور دیگر اشیاء کو بھی ہضم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

چھاچھ کی تاثیر

چھاچھ کی تاثیر سرد تر ہوتی ہے۔ اچھی طرح بلوکر مکھن نکالی گئی چھاچھ ہلکی، زود ہضم اور طاقت بخش ہوتی ہے۔ اگر مکھن نہ نکالا جائے تو وہ دیر ہضم اور تیل ہوتی ہے، البتہ جسم کو فربہ کرتی ہے۔ مکھن نکالی ہوئی چھاچھ، جس میں دہی سے ایک تہائی یا چوتھائی پانی ڈالا گیا ہو، کمزور ہاضمہ والوں کے لئے مفید ہے۔

چھاچھ کے استعمال کی احتیاط

جن لوگوں کو اکثر زکام کی شکایت رہتی ہو، کمر یا جوڑوں میں درد ہو، نیند زیادہ آتی ہو یا کبھی بخار آ جاتا ہو، انہیں لسی پینے سے پرہیز لازم ہے۔