تبدیلی کی خواہش اور انتہاؤں سے گریز

زندگی کی یکسانیت بہت جلد اکتا دینے والی ہوتی ہے، اور ہم میں سے ہر ایک میں تھوڑی بہت تبدیلی کی خواہش موجود ہوتی ہے۔ ہفتہ وار تعطیل کی مثال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ مسلسل کام کرنے کے بعد ایک دن کا آرام ہمارے مزاج پر خوشگوار اثر ڈالتا ہے۔ تاہم، یہ تبدیلی چاہے کام سے آرام کی طرف ہو یا آرام سے کام کی طرف، اس میں شدت نہیں ہونی چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جسم اور دماغ دونوں ہی بڑی تبدیلیوں یا انتہاؤں کو ہضم کرنے میں مشکل پیش آتی ہے، جو ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

جذباتی انتہاؤں کا اثر

ایک دم ٹھنڈے پڑ جانا یا اچانک پھٹ پڑنا دونوں ہی غیر منطقی رویے ہیں، جن سے گریز کرنا بہتر ہے۔ آپ نے ممکنہ طور پر کچھ جذباتی افراد کو یہ کہتے ہوئے سنا ہوگا کہ “میں ڈٹ کر کام کروں گا اور پھر جی بھر کے کھیلوں گا۔” اکثر، وہ دونوں میں سے ایک بھی نہیں کر پاتے، کیونکہ اتنی زیادہ شدت سے کام کرنے یا کھیلنے کی کوشش اکثر تھکن، چوٹ یا ذہنی دباؤ کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے برعکس، کچھ لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد آرام دہ کرسی اور ناولوں کا ڈھیر لے کر بیٹھنے کا عزم ظاہر کرتے ہیں، لیکن یہ رویہ بھی دیرپا فلاح و بہبود کے لیے مؤثر نہیں ہوتا۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ معتدل سرگرمی اور مسلسل مشغولیت، جیسے روزانہ معمول کی ورزش، لمبی عمر اور بہتر زندگی کی کیفیت کے لیے زیادہ فائدے مند ہوتی ہے۔

ورزش میں اعتدال کا اصول

اسی اصول کو ورزش پر لاگو کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ روزانہ ٹینس کے دو سیٹ یا گالف کے 18 سوراخ کھیل سکتے ہیں، تو فٹ رہنے کے لیے آپ کو کچھ اور کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ مگر سوال یہ ہے کہ ہم میں سے کتنے لوگ اتنا وقت، موقع یا رجحان رکھتے ہیں کہ وہ اتنی مہنگی اور تھکا دینے والی ورزش کو معمول بنا سکیں؟ اکثر لوگ ورزش کی عادت کو مستقل طور پر برقرار رکھنے کے لیے بہت زیادہ وقت یا حوصلہ نہیں رکھتے، جس کی وجہ سے مختصر اور مؤثر ورزش کے پروگرام زیادہ کامیاب ثابت ہوتے ہیں۔

ہمارا ہلکا پھلکا اور مختصر فٹنس پروگرام

ہمارا فٹنس پروگرام اتنی ہلکی پھلکی اور مختصر ہے کہ آپ کو محسوس ہوگا کہ آپ نے ورزش کی ہی نہیں، لیکن پھر بھی آپ مکمل فٹنس حاصل کر لیں گے۔ ہفتے میں صرف 30 منٹ بھی وقت نکالنا ممکن ہے، اور یہ وقت آپ کی فٹنس کے لیے کافی ہے۔ ہمارے پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بیزار کن، جان توڑ، یا ختم نہ ہونے والی ورزش نہیں ہے۔ بلکہ، یہ ایسی ورزش ہے جس سے آپ لطف اندوز ہو سکیں اور مکمل فٹنس حاصل کر سکیں۔ تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ مختصر مگر باقاعدہ ورزش جسمانی فٹنس، دل کی صحت، اور دماغی تندرستی کے لیے مؤثر ثابت ہوتی ہے۔

مثال کے طور پر، “ہائی انٹینسٹی انٹرویل ٹریننگ” (HIIT) جیسے پروگرام جو مختصر دورانیے کی شدت والی ورزش پر مبنی ہوتے ہیں، جسم کی چربی کو کم کرنے، پٹھوں کی مضبوطی بڑھانے، اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ ان پروگراموں کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ وہ وقت کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے مؤثر نتائج فراہم کرتے ہیں، جس سے ورزش کرنے والے افراد کو نہ صرف جسمانی فٹنس ملتی ہے بلکہ ان کی زندگی میں خوشی اور سکون بھی شامل ہوتا ہے۔