مرحلہ وار ترقی

پہلے مرحلے میں، آپ بافتوں کو بڑھائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں، قوتِ برداشت بڑھے گی اور تیسرے مرحلے میں، جسمانی طاقت بڑھے گی۔

پٹھوں کا حجم بڑھانا

پہلی ترجیح پٹھوں کا حجم بڑھانا ہوتی ہے۔ وزن اٹھانے والوں کی اصطلاح میں اسے لحمیات بھر دینا کہا جاتا ہے۔ لحمیات جسم کی تعمیر میں اینٹوں کا کردار ادا کرتے ہیں اور سکڑنے کی صلاحیت بھی انہی میں ہوتی ہے، جس سے بدن حرکت کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ بعض تن ساز اور وزن اٹھانے والے افزائش اور طاقت کی گولیوں پر تکیہ کرتے ہیں لیکن انہیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ جسم اپنی ضرورت سے زیادہ کوئی چیز بھی جمع نہیں کرتا بلکہ فالتو مقدار کو نکال باہر کرتا ہے یا پھر چربی میں تبدیل کر لیتا ہے۔ اصل میں ورزش ہی ہے جو پٹھوں کو بناتی ہے۔

قوتِ برداشت بڑھانا

جب آپ کے پاس پٹھوں کا کافی وجود بن جاتا ہے تو ان کو خون سے سیراب کرنے کے لئے خوردبینی رگوں کا جال بچھ جاتا ہے اور ان میں ایسی کیمیائی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں جو قوت برداشت بڑھانے کا وسیلہ بنتی ہیں۔ تب ہی آپ مختلف سرگرمیوں جیسے ٹینس کھیلنے یا برف پر پھسلنے کے دوران پٹھوں کو سکڑنے کے قابل ہوتے ہیں۔

جسمانی طاقت میں اضافہ

تیسرے مرحلے میں، پٹھوں کو طاقت سے لبریز کرنے، اعصابی نظام کو فعال بنانے اور مزید کیمیائی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

قوتِ برداشت اور طاقت کا فرق

پٹھوں کی طاقت کسی بھاری وزن کو تھوڑی دیر تک اٹھانے کا نام ہے جبکہ قوت برداشت کسی کام کو مسلسل اور طویل دورانئے تک سرانجام دے سکنے کی صلاحیت کو کہتے ہیں۔ دونوں میں فرق واضح ہے۔ یہ ممکن ہے کہ آپ طاقتور ہوں لیکن قوتِ برداشت میں کمزور نکلیں۔

باکسر کی مثال

ایک شہ زور مکہ باز اور ایک قوت برداشت میں بہتر حریف کے مقابلے میں ابتدائی راؤنڈز میں شہ زور کا پلہ بھاری رہے گا۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرے گا، قوتِ برداشت میں برتری رکھنے والا حریف غالب آنا شروع ہو جائے گا۔ اسی لئے مکہ باز اپنے کندھوں کو بھاری بنانے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں تاکہ وہ اپنے بازوؤں کو زیادہ زور سے استعمال کر سکیں۔

حجم، طاقت، اور اسراع

جب آپ کسی بڑے اور موٹے بازوؤں والے باکسر کو دیکھیں تو سمجھ لیں کہ اس کی ہمت چوتھے یا پانچویں راؤنڈ تک ہی اس کا ساتھ دے پائے گی۔ فارمولا یہ ہے کہ طاقت = کمیت x اسراع۔ اگر آپ کا حجم زیادہ ہو لیکن آپ اسے تیزی سے حرکت میں نہ لا سکیں تو طاقت میں کمی آ جائے گی۔ اس لئے سائز یا حجم بڑھانے والی ورزشیں طاقت اور قوت برداشت بڑھانے والی ورزشوں سے مختلف ہوتی ہیں۔

ورزش کا طریقہ

پہلے مرحلے یعنی پٹھوں کا حجم بڑھانے کی ورزش کرتے ہوئے، آپ تیسرے مرحلے یعنی طاقت بڑھانے والی ورزش نہیں کر سکتے۔ پہلے آپ کے پٹھوں کا بڑا ہونا لازمی ہے۔ بعینہ آپ دوسرے مرحلے میں قوت برداشت بڑھانے والی ورزش سے شروع کر کے پٹھوں کا حجم بڑھانے کا نہیں سوچ سکتے۔ تیسرے مرحلے تک پہنچتے پہنچتے، آپ کی جسمانی حالت اتنی اچھی ہو چکی ہوگی کہ آپ با آسانی طاقت بڑھانے کے پروگرام پر عمل پیرا ہو سکتے ہیں۔

مجموعی ورزش کی ترتیب

صرف حجم بڑھانے سے آپ طاقتور نہیں بن سکتے جبکہ اس کے برعکس حجم بڑھائے بغیر بھی آپ طاقتور ہو سکتے ہیں۔ آپ کے تمھیں منٹ فی ہفتہ پروگرام میں سے چھے بنانے کا یہ عمل صرف 4 منٹ روزانہ، ہفتے میں تین بار پہلے 16 ہفتوں کے لئے اور آخری 8 ہفتوں میں صرف 2 منٹ روزانہ، ہفتے میں تین بار پر مشتمل ہوگا۔ یعنی 24 ہفتوں کے بعد آپ موزوں پٹھوں اور خون سے سیراب خلیوں والے جسم کے مالک بن جائیں گے۔ آپ مضبوط بھی ہوں گے اور آپ میں قوتِ برداشت بھی ہوگی اور اس میں آپ کا کل وقت کتنا لگے گا؟ صرف 4 گھنٹے!